ازار بند، کمر بند، دل بند اور دیوبند

علی گڑھ کے مشاعرے میں جب علامہ انور صابری دیوبندی کا نام پکارا گیا تو ہری چند اخترفرمانے لگے کہ ازار بند ، کمر بند ، دل بند تو سنا تھا ، یہ دیوبند کیا بلا ہے ۔ پھر خود ہی انور صابری صاحب کے ڈیل ڈول کو دیکھ کر کہنے لگے کہ’’ہاں سمجھ گیا دیوبند کا نام اس لیے رکھا گیا ہے کہ وہاں پہ دیوبند ہے۔‘‘