اس لیے ہر طرف اندھیرا ہے

اس لیے ہر طرف اندھیرا ہے
اس علاقے کا چاند بوڑھا ہے


اے خلاؤں میں چیخنے والے
تو مری خامشی کا بیٹا ہے


اے حسیں سبز جسم کے مالک
یہ بتا پھول کب مہکتا ہے


تم قمرؔ جس میں ڈوب جاتے ہو
اس سمندر میں ایک رستہ ہے