آخرش درد یا دوا تھا میں
آخرش درد یا دوا تھا میں
زندگی تو بتا کہ کیا تھا میں
میں کبھی اک جگہ رکا ہی نہیں
ایسا لگتا ہے کہ ہوا تھا میں
ہاں مجھے خود کو زیر کرنا پڑا
اپنے راستے میں آ رہا تھا میں
اے قمرؔ اب مجھے بھی یاد نہیں
آخری بار کب ہنسا تھا میں