اس دہر میں اک نفس کا دھوکا ہوں میں جوشؔ ملیح آبادی 07 ستمبر 2020 شیئر کریں اس دہر میں اک نفس کا دھوکا ہوں میں بجلی ہوں بگولا ہوں چھلاوا ہوں میں گھبرائی ہوئی ہے جوش روح تحقیق ہر ذرہ پکارتا ہے دنیا ہوں میں