ہجرت تمہیں کرنی ہے مہاجر کی طرح

ہجرت تمہیں کرنی ہے مہاجر کی طرح
سمجھو نہ اسے منزل آخر کی طرح
دنیا جسے کہتے ہیں سرائے ہے عبیدؔ
رہنا ہے یہاں ایک مسافر کی طرح