ہجڑہ اور کوک شاستر
پنڈت ہری چندا اختر صوفی منش ہونے کے باوجود اہل خرابات کی رفاقت کا دم بھرتے تھے ۔ ایک رات جوش ملیح آبادی کی قیادت میں دوسرے میگسار شاعروں کے ساتھ آپ بھی ایک شراب خانے میں چلے گئے ۔ ان کے علاوہ باقی سب حضرات پینے پلانے میں مصروف ہوگئے تو جوش صاحب نے یکدم حیران ہوکر اختر صاحب کی طرف دیکھتے ہوئے پوچھا:
’’پنڈت جی! آپ یہ کیا پڑھ رہے ہیں ؟‘‘
’’بار کا مینو دیکھ رہا ہوں صاحب!‘‘ اخترصاحب نے مسکراتے ہوئے جواب دیا۔’’کم سے کم شراب کی قسموں اور ان کی قیمتوں سے توواقف ہوجاؤں۔‘‘
’’ہوں...‘‘ جوش صاحب نے وہسکی کے گھونٹ حلق سے اتارتے ہوئے کہا۔‘‘ بار کا مینو پڑھتے ہوئے آپ ایسے معلوم ہورہے ہیں جیسے کوئی ہیجڑہ کوک شاستر پڑھ رہا ہو۔‘‘