ہر جگہ اس طرح ہوا ہوں میں

ہر جگہ اس طرح ہوا ہوں میں
جیسے کوئی میاں خدا ہوں میں


گر تو بھی جانتی نہیں مجھ کو
تو بتا کس سے پوچھوں کیا ہوں میں


اس کو تو خود کشی نہ سمجھو تم
جینے کے واسطے مرا ہوں میں


وہ مجھے بے وفا سمجھتا تھا
اس لیے بے وفا ہوا ہوں میں


ہجر کا فیصلہ ہو تم جاناں
وصل کی ایک التجا ہوں میں


خود ہی خود کو دلاسے دیتا ہوں
آپ ہی اپنا آسرا ہوں میں


تو نظر آیا ہے مجھے خود میں
یعنی خود سے نکل گیا ہوں میں