ہماری سادہ دلی تھی تمہاری بات نہیں

ہماری سادہ دلی تھی تمہاری بات نہیں
ہمیں میں کوئی کمی تھی تمہاری بات نہیں


ہمارے اپنے ہی دکھ تھے ہمیں کو رونا تھا
تمہاری اپنی خوشی تھی تھی تمہاری بات نہیں


عذاب سارے جنون و خرد کے میرے تھے
تمہیں تو بے خبری تھی تمہاری بات نہیں


تمہاری بات ہی مانیں گے اور نبھائیں گے
یہ بات تم نے کہی تھی تمہاری بات نہیں


بہت طویل تھی مدت فراق لمحوں کی
کہاں پہ آ کے رکی تھی تمہاری بات نہیں


ستارے جیسے فلک سے اتر کے آئے تھے
ہتھیلی جل کے بجھی تھی تمہاری بات نہیں


وہ ذکر تھا کسی بارش کی رات کا شاید
نظر میں آ کے رکی تھی تمہاری بات نہیں