خود کو اس طرح آج شاد کریں

خود کو اس طرح آج شاد کریں
تم کو بھولیں تمہیں کو یاد کریں


تم سے ملنا نہیں قیامت تک
فیصلہ یہ بھی آج صاد کریں


رنگ کتنے ہیں تیرے چہرے کے
کس حوالے سے تجھ کو یاد کریں


کر کے احسان ہم پہ ناحق ہی
ہم سے وابستہ وہ مفاد کریں


آگ گھر کی انہیں بھی یاد رہے
شہر میں جو کبھی فساد کریں


آج خود سے ذرا سی دیر ملیں
آج پوری چلو مراد کریں


یاد میں ایک مرنے والے کی
آج محفل کا انعقاد کریں