ہماری خواہشات ہماری ضروریات کی پیداوار ہیں
ہماری خواہشات ہماری ضروریات کی پیداوار ہیں
خواہشات کی تکمیل خوشی دیتی ہے
اور عدم تکمیل رنج
خوشی اور رنج کیا ہے
ہمارے اپنے مزاج کی جمع تفریق
کیا تم نے کبھی کسی کے لئے موت کی خواہش کی ہے
موت میں ایک خوشی پوشیدہ ہے
ایک سوارتھ نہت ہے
تمہاری زندگی سوارتھ پہ قائم ہے
تم جب بھی موت چاہو گے اپنے سوارتھ کے لئے چاہو گے
یوں کوئی موت کو گلے لگاتا ہے
میں سوچتا ہوں
زندگی کی سانسوں نے
میرے بدن کو حدت کے سوا کیا دیا ہے
دھرتی پر ایک بوجھ سے زیادہ نہیں رہا ہے میرا وجود
آخر دھرتی کب تک میرا بوجھ برداشت کرے گی
وقت آ گیا ہے کہ موت مجھے گلے لگا لے
میں دھرتی کا بوجھ کم کرنا چاہتا ہوں
یا زندگی کے بوجھ سے خود چھٹکارا حاصل کرنا چاہتا ہوں
میں جانتا ہوں
میری موت سے سنسار اپنی رفتار دھیمی نہیں کر لے گا
وقت ٹھہر نہیں جائے گا
کہ میں کسی کے لئے زندہ نہیں تھا
اور میری موت بھی
اپنے لئے ہے
خالص اپنے لئے