سمندر

سمندر
جو
زمین کے چاروں طرف پھیلا ہوا ہے
ایک ہی ہے
ہم نے اسے مختلف نام دے رکھے ہیں


زمانہ بھی ایک ہی ہے
وہ کہاں بدلتا ہے
بدلتے تو ہم ہیں
ماضی
ہم جو بدل گئے
مستقبل
ہم جو بدلنے والے ہیں
اور حال
ہم جو ہیں
وقت ایک غیر منقسم لمبی ڈور ہے
ازل ابد کے درمیان
ماضی حال مستقبل
ہمارے دئے ہوئے نام ہیں
سمندر کی طرح


کیا خدا
ناموں سے تقسیم ہو پایا ہے