ہم کو اپنی زندگی میں درد کامل چاہئے
ہم کو اپنی زندگی میں درد کامل چاہئے
ہر نفس اک شور نغمات سلاسل چاہئے
زخم دل کا حال ہم کس کو سنائیں دوستو
ایسی باتیں سننے والا ہم سا گھائل چاہئے
کل وہی بن جائیں گے یارو ہمارے چارہ گر
آج ہر لمحہ جنہیں اک رقص بسمل چاہئے
جس میں رقصاں ہو خوشی وہ دل مبارک ہو تمہیں
نازش درد و الم ہو ہم کو وہ دل چاہئے
اے نیازیؔ کس طرح کر لیں قبول آسانیاں
ہم کو جینے کے لئے ہر گام مشکل چاہئے