ہم کو آہ و بکا نہیں کرنا
ہم کو آہ و بکا نہیں کرنا
ان کو وعدہ وفا نہیں کرنا
ہم پہ الزام ہے اداسی کا
رد اس الزام کا نہیں کرنا
تجھ سے بے شک ہمیں بچھڑنا ہے
پر تیرا دل برا نہیں کرنا
شیخ جی رند کو نہ سمجھائیں
اس کو کیا کرنا کیا نہیں کرنا
عاشقی دل لگی کا ساماں ہے
ان کو قیدی رہا نہیں کرنا