ہم کسی بات پر نہیں روتے
ہم کسی بات پر نہیں روتے
اپنی اوقات پر نہیں روتے
تم اگر ہوتے کربلا والے
جنگ میں مات پر نہیں روتے
صبح کو شام کی نہیں پروا
دن بھی اب رات پر نہیں روتے
زندگی ان پہ ناز کرتی ہے
جو بھی حالات پر نہیں روتے
ہجر کا جشن ہم منائیں کیا
سرد جذبات پر نہیں روتے
ان کا دل دل نہیں ہے پتھر ہے
جو فسادات پر نہیں روتے