گزر گیا جو نظر سے نظر کا حصہ ہے

گزر گیا جو نظر سے نظر کا حصہ ہے
شجر سے اڑتا پرندہ شجر کا حصہ ہے


تمہارا درد اگر درد نارسائی ہے
تمہارا درد ہمارے جگر کا حصہ ہے


نہ وہ تمہارے یہاں ہے نہ وہ ہمارے یہاں
اداس چولہا کہو کس کے گھر کا حصہ ہے


جہاں کے لوگ خدا کے کرم پہ زندہ ہیں
علاقہ وہ بھی ہمارے نگر کا حصہ ہے


سفر سفر ہے سفر میں پڑاؤ کیا معنی
ترا وجود تری رہ گزر کا حصہ ہے


بنا رہے جو ہمیشہ وہ گھر بنا ہی نہیں
مکاں تمہارا تمہارے سفر کا حصہ ہے