غلام کا دکھ

میں اک غلام ہوں
مگر یہ ظلم کب تلک سہوں
میں اپنے مالکوں سے کس طرح کہوں
کہ میرے بھائیوں کو مجھ سے زیادہ
روٹیاں نہ دو
خدا کے واسطے یہ ظلم مت کرو