فرض جو ہے ادا نہیں کرتے

فرض جو ہے ادا نہیں کرتے
ہم پہ وہ بھی جفا نہیں کرتے


زندگی کی طرح سے رکھتے ہیں
غم کو دل سے جدا نہیں کرتے


جو تڑپ کر نہ دل کو تڑپائیں
دل میں وہ غم رہا نہیں کرتے


ہم زمانے کے ظلم بے جا پر
کوئی شکوہ گلہ نہیں کرتے


جو کسی دور میں نہ پوچھیں حال
وہ تو اپنے ہوا نہیں کرتے


ساری دنیا کا مانتے ہیں کہا
صرف میرا کہا نہیں کرتے


ہوں وہ اپنے کہ شادؔ بیگانے
ہم کسی کو خفا نہیں کرتے