Hamid Hasan Shad

حامد حسن شاد

حامد حسن شاد کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    عشق کی دیکھیے روداد وفا ٹھہری ہے

    عشق کی دیکھیے روداد وفا ٹھہری ہے دل کی آواز زمانے کی صدا ٹھہری ہے آج تک آئنۂ دل میں یقیناً میرے ہر جفا تیری وفاؤں کی ادا ٹھہری ہے اب کہاں جائیں گے یہ اہل خرد اہل جنوں آرزو دل کی تو زنجیر وفا ٹھہری ہے جانے کس موڑ پہ حاصل ہے سکوں لوگوں کو جانے کس موڑ پہ یہ تازہ ہوا ٹھہری ہے آج کے ...

    مزید پڑھیے

    جس کو اپنا نقش پا ملتا نہیں

    جس کو اپنا نقش پا ملتا نہیں اس کو منزل کا پتہ ملتا نہیں اب تو بزم ناز میں بھی آپ کی میرے دل کو آسرا ملتا نہیں ذرے ذرے سے تجلی ہے عیاں کون کہتا ہے خدا ملتا نہیں یاد جاناں کی عنایت دیکھیے زخم دل کو آئنہ ملتا نہیں کل تو مل جاتے تھے ہر ایک موڑ پر آج کوئی رہنما ملتا نہیں اس جہان غیر ...

    مزید پڑھیے

    جو خوشی کا پیام لائی ہے

    جو خوشی کا پیام لائی ہے وہ ہماری شکستہ پائی ہے پھر نشیمن کی خیر ہو یا رب پھر چمن میں بہار آئی ہے مسکراتی کلی گلستاں میں بجلیاں اپنے ساتھ لائی ہے ناخدا نے اسے سنبھالا ہے میری کشتی جو ڈگمگائی ہے چاند تاروں نے مسکراتے ہوئے داستان الم سنائی ہے پھر تڑپتا ہے دل شب فرقت یاد جاناں ...

    مزید پڑھیے

    کسی سے تم نہ کہیں برہمی کی بات کرو

    کسی سے تم نہ کہیں برہمی کی بات کرو جہاں میں جس سے کرو دوستی کی بات کرو جلاؤ شمعیں خلوص و وفا کی دنیا میں ہر ایک موڑ پہ تم روشنی کی بات کرو بہار لائے جو سب کے لئے گلستاں میں روش روش پہ اسی آدمی کی بات کرو تقاضا ہوش و خرد کا ہے تم سے دیوانو جنوں کے دور میں بھی آگہی کی بات کرو جو ایک ...

    مزید پڑھیے

    فرض جو ہے ادا نہیں کرتے

    فرض جو ہے ادا نہیں کرتے ہم پہ وہ بھی جفا نہیں کرتے زندگی کی طرح سے رکھتے ہیں غم کو دل سے جدا نہیں کرتے جو تڑپ کر نہ دل کو تڑپائیں دل میں وہ غم رہا نہیں کرتے ہم زمانے کے ظلم بے جا پر کوئی شکوہ گلہ نہیں کرتے جو کسی دور میں نہ پوچھیں حال وہ تو اپنے ہوا نہیں کرتے ساری دنیا کا مانتے ...

    مزید پڑھیے

تمام