دعا گوئی
کچھ عورتیں چلی آئی ہیں زندگی بھر مجھے کرتے ہوئے معاف
ان کا ہمیشہ رہتا ہوں شکر گزار
کوئی ایک چوک کو بھی تا زندگی نہیں کر پائی معاف
چاہے دلی رہوں یا پنجاب
جان گیا ہوں عاشق ہونا نعمت ہے
محبوب ہونا عذاب
کیا المیہ ہے دعا کے لیے جب بھی اٹھاتا ہوں ہاتھ
کم بخت معافی کے لیے دل سے آتی ہے آواز