Sudhanshu Firdaus

سودھانشو فردوس

سودھانشو فردوس کے تمام مواد

17 نظم (Nazm)

    ملک ہے یا مقتل

    تمہاری خوبصورتی ہے یا موت کا خیال باغوں میں اس بار کچھ زیادہ ہی کھلے ہیں گلاب دیکھو ان موروں کی آنکھوں میں بادلوں کا طویل انتظار ہماری بے چارگی تمہارے ناز و انداز تاریخ گواہ ہے کتابیں بھری پڑی ہے زندہ افسانوں سے اس کشمکش کا حاصل کیا ہے وصل یا فراق یہ آڑی ترچھی سی لکیریں جن سے بنے ...

    مزید پڑھیے

    ذبح

    ان دنوں کھل کر کوئی نہیں ہنستا کوئی نہیں روتا کھل کر ہنسنا چھپا ہوتا ہے رونے میں رونا چھپا ہوتا ہے ہنسنے میں ایسا مجھے نوٹنکی کے اس مسخرے نے بتایا جو ان دنوں گاؤں کے بازار میں مرغے کاٹا کرتا ہے

    مزید پڑھیے

    فرشتہ

    وہ جانتا تھا وہ کبھی نہیں آئے گا پھر بھی اس نے اس کے آنے کی افواہ پھیلائی تاکہ امید زندہ رہے

    مزید پڑھیے

    یاد گوئی

    گریشم کی دل فریب راتری کیا ہوڑ لگا کر کھلے ہیں املتاس اور مدھو مالتی رنگ اور سگندھ آج ڈھو رہے ہیں تمہاری یادوں کی پالکی اس سڑک سے اتنی بار گزرا ہوں کہ آہٹ کو پہچاننے لگے ہیں کتے مجھے اپنے اتنے قریب دیکھ کر بھی ان میں کوئی حرکت کوئی سگبگاہٹ نہیں غالباً اب انہیں بھی مجھ سے کوئی ...

    مزید پڑھیے

    ڈر

    مت سوچو سب اس پے چھوڑ دو مجھے ڈر ہے آخر اس کو کس پہ چھوڑ دوں

    مزید پڑھیے

تمام