بے رخی

رات
بارش
پھول اور انتظار
میری بھاشا میں استریوں کے نام ہیں
کیا فرق پڑتا ہے جو کہی بھی رہوں
تمہاری ساری مسکراہٹیں
تصویروں میں قید ہوں
پہنچ رہی ہیں میرے پاس
ایسا لگ رہا دھرتی پر دو ہی لوگ بے روزگار ہیں
ایک میں اور دوسرا شاید وہ آئنہ
جس میں آج کل
تم کم دیکھا کرتی ہو