بچوں کے لیے کہانی:مذاق میں جھوٹ بولنا کیسے دوستی کو دشمنی میں بدل دیتا ہے

نثار !کچھ خبر بھی ہے ، تمہارے چچا کی گاڑی کا ٹرک سے حا دثہ ہو گیا ہے۔  قیصر نے رونی صورت بناتے  ہو ئے کہا۔

نہیں تو ، ایسی بری بات  منہ سے نہ نکالو۔نثار نے کہا۔

ابھی فو ن آیا ہے کہ حا دثے کے بعد تمہارے چچا کو سینٹرل ہسپتال ایمر جنسی میں داخل کرادیا گیا ہے۔

قیصر نے مزید کہا۔

اتنی ساری تفصیل سن کر نثار کے تو ہا تھ پاؤں پھول گئے۔ اس نے جلدی سے سکول کے  سائیکل سٹینڈ سے اپنی سائیکل نکالی اور گھر جانے کے  بجا ئے سینٹرل ہسپتال کا رخ کیا۔گھبرا ہٹ اور پریشانی میں اس سے سا ئیکل بھی ٹھیک طرح سے نہیں چل رہی تھی۔ ہسپتا ل ابھی کافی دور تھا کہ ایک چو ک سے مڑتے ہو ئے اچانک سامنے سے ایک تیز رفتار مو ٹر سا ئیکل سوار آ تا ہو ا نظر آیا۔ نثار نے بچنے  کی بہت کو شش کی، لیکن مو ٹر سا ئیکل سوار اس کو سڑک پرگراتے ہو ئے آگے نکل گیا۔ سٹرک پر گرتے ہی اس کے سر سے خو ن  بہنے لگا اردگرد کے لو گ تیزی سے نثار کے گرد جمع ہو گئے۔ اس سے پہلے کہ وہ اس سے گھر کا اتہ پتہ پو چھتے وہ اس سے پہلے زیادہ خون نکلنے کی وجہ سے بے ہو ش ہو چکا تھا۔ لو گو ں نے ایک کار سوار کو روکا اور اس میں لٹا کر جلدی سے سینٹرل ہسپتال پہنچا دیا۔

ڈاکٹر و ں نے فوری طور پر اسے خو ن کی بو تل لگا دی تاکہ بہت زیادہ بہہ جانے والے خو ن کو کنٹرول کیا جا ئے۔

صورت حال جب کنٹرول میں آئی تو نثار کی جیبو ں کی تلاشی لی گئ۔ ایک جیب میں سے اس کے سکو ل کا  شنا ختی کا رڈ تھا۔ جس میں گھر کا ایڈریس اور فو ن نمبر بھی درج تھا۔ ایک ڈاکٹر نے فوری طور پر فو ن کر کے اس کے امی ابو  کو بلایا۔

ان کے تو وہم و گما ن میں بھی نہیں تھا کہ ان کا بیٹا یو ں اچانک سکول سے گھرآنے کے بجا ئے ہسپتا ل پہنچ جا ئے گا۔

کئی گھنٹے کی مسلسل جدو جہد کے بعد نثار ہو ش میں آیا تو اس نے آنکھیں کھو لیں۔ اس نے دیکھا کہ اس کے ابو ، چچا اور امی اس کے اوپر جھک ہو ئے تھے۔

مجھے کیا ہوا ہے؟

نثار نے بستر سے اٹھنے کی نا کام کو شش کر تے ہو ئے کہا۔

بیٹا آرام سے لیٹے رہو۔ تمہیں سر پر چو ٹ لگ گئی ہے۔ جلد ہی آرام آجا ئے گا۔ ابو نے تسلی دیتے ہو ئے جو اب دیا۔

میں تو گاڑی کے حادثے میں زخمی چچا کا حال معلوم کرنے سینٹرل ہسپتال جا رہا تھا لیکن یہ مجھے کیا ہو گیا ہے؟ نثار نے تکلیف سے کراہتے ہو ئے کہا۔

یہ تم کیا کہہ رہے ہو بیٹا ،ہو ش میں تو ہو؟

یہ اس کے چچا کی آواز تھی جو اس کے ابو کے ساتھ ہی کھڑے تھے۔

کیا میں کو ئی خواب دیکھ  رہا ہو ں۔ مجھے تو سکول میں میرے دوست قیصر نے بتا یا تھا کہ تمہارے چچا کی گاڑی کا حادثہ  ہو گیا ہے جس کی  وجہ سے وہ شدیدزخمی حالت میں سنٹرل ہسپتا ل میں موجو د ہیں۔ میں تو سکو ل سے سیدھا ان کا حال معلو م کرنے جا رہا تھا۔ نثار نے حیرت سے کہا۔

بیٹا کیا زمانہ آگیا ہے کہ لو گو ں کو جھو ٹ بو لتے ہو ئے خدا بھی یا د نہیں رہتا۔ میں تو بالکل ٹھیک ٹھاک ہو ں ، میری گاڑی کا کو ئی حادثہ نہیں ہو ا۔

نثار  کے چچا نے دکھ بھرے لہجے میں کہا۔

قرآن مجید میں شاید ایسے ہی لوگو ں کے لئے اللہ تعالی ٰ نے فرما یا کہ:

وَاجْتَنِبُوا قَوْلَ الزُّورِ

ترجمہ۔ جھوٹی بات سے پر ہیز کرو ۔ 

نثار کے ابو نے بات آگے بڑھا تے ہو ئے کہا۔

اللہ تعالی ٰ ایسے لو گو ں  کو ہدایت نصیب فرمائے۔ نثار کی امی نے بر قعے کا نقاب درست کرتے ہو ئے دعا ئیہ لہجے میں کہا۔

متعلقہ عنوانات