دسمبر اور یاد

دسمبر کی ہوا کے سنگ
کچھ انجان سی یادیں
بہت ویران سی یادیں
مرے دل سے گزر کر
چاند کی برفیلی سیڑھی پر
اچانک بیٹھ کر
سرگوشیوں میں رات کرتی ہیں
مگر وہ جاتے جاتے
میرے ذہن و دل کو
پگھلا دیتی ہیں اکثر