ڈرامے پر ڈرامہ

ڈاکٹر محمد دین تاثیرپرنسپل اسلامیہ کالج لاہور کی فرمائش پر پنڈت ہری چند اخترنے اسلامیہ کالج کے طلبا کے لئے ایک ڈرامہ لکھا تھا۔ پنڈت جی نے وہ ڈرامہ بخاری صاحب کو دکھایا۔ بخاری صاحب نے اسے اول سے آخر تک پڑھ ڈالا اور انہیں ایسا پسند آیا کہ پنڈت جی سے کہنے لگے ۔’’اخترتم یہ ڈرامہ مجھے دے دو۔ گورنمنٹ کالج کے طلبہ اسے اسٹیج کریں گے ۔‘‘
اختر صاحب نے کہا ’’یہ کیسے ممکن ہے ،میں نے اسے تاثیرکے لیے لکھا ہے ۔‘‘ بخاری صاحب نے فوراً کہا:’’یار دے دو مجھے ، تاثیرؔ تمہارا کیا بگاڑ لے گا۔‘‘ فن گفتگو میں اختر صاحب کا بھی جواب نہیں تھا ۔ فورابولے۔’’بخاری یہ تعلقات کی بات ہوتی ہے۔ ورنہ تم بھی میرا کیا بگاڑ لوگے۔‘‘ بخاری یہ جواب سنتے ہی بے اختیار ہنس پڑے ا ور ڈرامہ فوراًاختر صاحب کو واپس لوٹا دیا ۔