چڑیا گھر کی سیر
ہم سارے اسکول کے بچے
چڑیا گھر کی سیر کو پہنچے
اس کا ہر اک راز نیا ہے
جنگل کا انداز نیا ہے
نیولا چوہا بندر دیکھا
لومڑ گھوڑا کتا دیکھا
جنگل کے راجا کو دیکھا
پنجرے میں بے چارہ بیٹھا
ساتھ ہی اک تالاب بڑا تھا
اس میں مگرمچھ ایک پڑا تھا
چھوٹے چھوٹے ساتھ تھے پھرتے
اک دوجے پر آ آ گرتے
دور سے اک چنگھاڑ سی آئی
ہاتھی نے پھر شکل دکھائی
کنگارو بھی ہم نے دیکھا
اود بلاؤ بھی اچھا تھا
دیکھا ہم نے بھالو آیا
گھوم رہا تھا کالا سایا
کالا تھا یا گورا گورا
عقل سے لیکن تھا وہ کورا
ریچھ عجب انداز سے آئے
آ کر اچھے ناچ دکھائے
گینڈے کی بھی بات عجب ہے
ڈھال عجب ہے چال عجب ہے
آہوئے تاتار بھی دیکھا
بارہ سنگا ساتھ وہیں تھا
بندر کے اوصاف کو دیکھا
ہم نے پھر زراف کو دیکھا
سارس مور اور سانپ جہاں تھے
بکری اور خرگوش وہاں تھے
طوطا مینا تیتر کوا
اور تھی رنگا رنگ کی چڑیا
باز بھی دیکھا چیل بھی دیکھی
ہم نے تو ابابیل بھی دیکھی
ان سے ہم نے لطف اٹھایا
ان کو دیکھ کے دل بہلایا
دیکھ کے چڑیا گھر جب آئے
دل میں خوشی کے پھول کھلے تھے