Zuhoor-ul-Islam Javed

ظہور الاسلام جاوید

ظہور الاسلام جاوید کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    فلک کو فکر کوئی مہر و ماہ تک پہونچے

    فلک کو فکر کوئی مہر و ماہ تک پہونچے ہمیں یہ زعم کہ ہم واہ واہ تک پہونچے انہیں نہ رکھ تو کرم کی نگاہ سے محروم جو لٹ لٹا کے تری بارگاہ تک پہونچے ہوا نہ ہم سے مداوائے درد نوع بشر بہت چلے تو ثواب و گناہ تک پہونچے نہ جانے کب سے ہوں سرگرم جستجو اے دوست نہ جانے کب رخ منزل نگاہ تک ...

    مزید پڑھیے

    ناکامئ صد حسرت پارینہ سے ڈر جائیں

    ناکامئ صد حسرت پارینہ کے ڈر جائیں کچھ روز تو آرام سے اپنے بھی گزر جائیں اے دل زدگاں اب کے بھی اس فصل جنوں میں پھر بہر خرد نوک سناں کتنے ہی سر جائیں یہ رشتۂ جاں تار رگ جان کی مانند ٹوٹے جو کبھی خاک میں ہم خاک بسر جائیں ہے حرف شناسی کسی آئینے کی مانند پتھر کوئی پڑ جائے تو سب حرف ...

    مزید پڑھیے

    جتنی بھی تیز ہو سکے رفتار کر کے دیکھ

    جتنی بھی تیز ہو سکے رفتار کر کے دیکھ پھر اپنی خواہشوں کو گرفتار کر کے دیکھ دیوانہ ہے جنوں میں گزرتا ہی جائے گا تو راستوں کو چاہے تو دیوار کر کے دیکھ یوسف بھی ہے یہاں پہ زلیخائے وقت بھی بس مصر کی سی گرمئ بازار کر کے دیکھ اے محتسب روایت کہنہ کے نقش میں تعمیر کرتا جاؤں گا مسمار کر ...

    مزید پڑھیے

    دانش و فہم کا جو بوجھ سنبھالے نکلے

    دانش و فہم کا جو بوجھ سنبھالے نکلے ان کے اذہان پہ افکار پہ جالے نکلے میں یہ سمجھا کہ کوئی نرم زمیں آ پہونچی غور سے دیکھا تو وہ پاؤں کے چھالے نکلے زخم کھا کر یہ تھی خوش فہمی کہ مر جائیں گے دوستو ہم تو بڑے حوصلے والے نکلے دل ٹٹولا شب تنہائی تو محسوس ہوا ہم بھی اے دوست ترے چاہنے ...

    مزید پڑھیے

    کام ہیں اور ضروری کئی کرنے کے لئے

    کام ہیں اور ضروری کئی کرنے کے لئے کون بیٹھا ہے ترے عشق میں مرنے کے لئے رات گزرے ہوئے خوابوں کی ردا اوڑھے تھی صبح تعبیر کے چلمن پہ بکھرنے کے لئے ایستادہ تھے ستارے تری دہلیز کے ساتھ چاند بے چپن تھا آنگن میں اترنے کے لئے دست فن کار کی فن کاری کا عالم یہ ہو نقش بے چپن ہو پتھر پہ ...

    مزید پڑھیے

تمام