زبیر فاروقؔ کی غزل

    واقعہ کوئی تو ہو جاتا سنبھلنے کے لیے

    واقعہ کوئی تو ہو جاتا سنبھلنے کے لیے راستہ مجھ کو بھی ملتا کوئی چلنے کے لیے کیوں نہ سوغات سمجھ کر میں اسے کرتا قبول بھیجتے زہر وہ مجھ کو جو نگلنے کے لیے اتنی سردی ہے کہ میں بانہوں کی حرارت مانگوں رت یہ موزوں ہے کہاں گھر سے نکلنے کے لیے چاہیے کوئی اسے ناز اٹھانے والا دل تو تیار ...

    مزید پڑھیے

    آنکھوں میں ہے بسا ہوا طوفان دیکھنا

    آنکھوں میں ہے بسا ہوا طوفان دیکھنا نکلے ہیں دل سے یوں مرے ارمان دیکھنا بھولا ہوں جس کے واسطے میں اپنے آپ کو وہ بھی ہے میرے حال سے انجان دیکھنا دیکھا جو مسکراتے ہوئے آج ان کو پھر روشن ہوا ہے جینے کا امکان دیکھنا ہے حرف حرف زخم کی صورت کھلا ہوا فرصت ملے تو تم مرا دیوان ...

    مزید پڑھیے

    لوگ کہتے ہیں یہاں ایک حسیں رہتا تھا

    لوگ کہتے ہیں یہاں ایک حسیں رہتا تھا سر آئینہ کوئی ماہ جبیں رہتا تھا وہ بھی کیا دن تھے کہ بر دوش ہوا تھے ہم بھی آسمانوں پہ کوئی خاک نشیں رہتا تھا میں اسے ڈھونڈتا پھرتا تھا بیابانوں میں وہ خزانے کی طرح زیر زمیں رہتا تھا پھر بھی کیوں اس سے ملاقات نہ ہونے پائی میں جہاں رہتا تھا وہ ...

    مزید پڑھیے

    دل کا غم سے غم کا نم سے رابطہ بنتا گیا

    دل کا غم سے غم کا نم سے رابطہ بنتا گیا دھیرے دھیرے بارشوں کا سلسلہ بنتا گیا درد و غم سہنے کی عادت اس قدر پختہ ہوئی ہارنا آخر ہمارا مشغلہ بنتا گیا ایک اک کر کے بہت دکھ ساتھ میرے ہو لیے مرحلہ در مرحلہ اک قافلہ بنتا گیا ضبط کا دامن جو چھوٹا ہاتھ سے میرے تو پھر میرا چہرہ کرب کا اک ...

    مزید پڑھیے

    میرا سارا بدن راکھ ہو بھی چکا میں نے دل کو بچایا ہے تیرے لیے

    میرا سارا بدن راکھ ہو بھی چکا میں نے دل کو بچایا ہے تیرے لیے ٹوٹے پھوٹے سے دیوار و در ہیں سبھی پھر بھی گھر کو سجایا ہے تیرے لیے کتنی محنت ہوئی خوں پسینہ ہوا جسم مٹی ہوا رنگ میلا ہوا خود تو جلتا رہا دوزخوں میں مگر گھر کو جنت بنایا ہے تیرے لیے تیری ہر بات تھی تلخیوں سے بھری تیرا ...

    مزید پڑھیے

    صاف آئینہ ہے کیوں مجھے دھندلا دکھائی دے

    صاف آئینہ ہے کیوں مجھے دھندلا دکھائی دے گر عکس ہے یہ میرا تو مجھ سا دکھائی دے مجھ کو تو مار ڈالے گا میرا اکیلا پن اس بھیڑ میں کوئی تو شناسا دکھائی دے برباد مجھ کو دیکھنا چاہے ہر ایک آنکھ مل کر رہوں گا خاک میں ایسا دکھائی دے یہ آسماں پہ دھند سی چھائی ہوئی ہے کیا گر ابر ہے تو ہم کو ...

    مزید پڑھیے