Zubair Ali Tabish

زبیر علی تابش

زبیر علی تابش کے تمام مواد

10 غزل (Ghazal)

    ویسے تو میرے مکاں تک تو چلا آتا ہے

    ویسے تو میرے مکاں تک تو چلا آتا ہے پھر اچانک سے ترے ذہن میں کیا آتا ہے آہیں بھرتا ہوں کہ پوچھے کوئی آہوں کا سبب پھر ترا ذکر نکلتا ہے مزہ آتا ہے تیرے خط آج لطیفوں کی طرح لگتے ہیں خوب ہنستا ہوں جہاں لفظ وفا آتا ہے جاتے جاتے یہ کہا اس نے چلو آتا ہوں اب یہی دیکھنا ہے جاتا ہے یا آتا ...

    مزید پڑھیے

    پہلے مفت میں پیاس بٹے گی

    پہلے مفت میں پیاس بٹے گی بعد میں اک اک بوند بکے گی کتنے حسیں ہو ماشاء اللہ تم پہ محبت خوب جچے‌ گی ظالم بس اتنا بتلا دے کیا رونے کی چھوٹ ملے گی آج تو پتھر باندھ لیا ہے لیکن کل پھر بھوک لگے گی میں بھی پاگل تو بھی پاگل ہم دونوں کی خوب جمے گی یار نے پانی پھیر دیا ہے خاک ہماری خاک ...

    مزید پڑھیے

    ایک پہنچا ہوا مسافر ہے

    ایک پہنچا ہوا مسافر ہے دل بھٹکنے میں پھر بھی ماہر ہے کون لایا ہے عشق پر ایماں میں بھی کافر ہوں تو بھی کافر ہے درد کا وہ جو حرف اول تھا درد کا وہ ہی حرف آخر ہے کام ادھورا پڑا ہے خوابوں کا آج پھر نیند غیر حاضر ہے لاج رکھ لی تری سماعت نے ورنہ تابشؔ بھی کوئی شاعر ہے

    مزید پڑھیے

    اب اس کا وصل مہنگا چل رہا ہے

    اب اس کا وصل مہنگا چل رہا ہے تو بس یادوں پہ خرچہ چل رہا ہے محبت دو قدم پر تھک گئی تھی مگر یہ ہجر کتنا چل رہا ہے بہت ہی دھیرے دھیرے چل رہے ہو تمہارے ذہن میں کیا چل رہا ہے بس اک ہی دوست ہے دنیا میں اپنا مگر اس سے بھی جھگڑا چل رہا ہے دلوں کو توڑنے کا فن ہے تم میں تمہارا کام کیسا چل ...

    مزید پڑھیے

    تمہارے غم سے توبہ کر رہا ہوں

    تمہارے غم سے توبہ کر رہا ہوں تعجب ہے میں ایسا کر رہا ہوں ہے اپنے ہاتھ میں اپنا گریباں نہ جانے کس سے جھگڑا کر رہا ہوں بہت سے بند تالے کھل رہے ہیں ترے سب خط اکٹھا کر رہا ہوں کوئی تتلی نشانے پر نہیں ہے میں بس رنگوں کا پیچھا کر رہا ہوں میں رسماً کہہ رہا ہوں ''پھر ملیں گے'' یہ مت سمجھو ...

    مزید پڑھیے

تمام

2 نظم (Nazm)

    مرحوم اور محروم

    مری حیات یہ ہے اور یہ تمہاری قضا زیادہ کس سے کہوں اور کس کو کم بولو تم اہل خانہ رہے اور میں یتیم ہوا تمہارا درد بڑا ہے یا میرا غم بولو تمہارا دور تھا گھر میں بہار ہنستی تھی ابھی تو در پہ فقط رنج و غم کی دستک ہے تمہارے ساتھ کا موسم بڑا حسین رہا تمہارے بعد کا موسم بڑا بھیانک ...

    مزید پڑھیے

    محبت ہو گئی تم سے

    تمہیں اک بات کہنی تھی اجازت ہو تو کہہ دوں میں یہ بھیگا بھیگا سا موسم یہ تتلی پھول اور شبنم چمکتے چاند کی باتیں یہ بوندیں اور برساتیں یہ کالی رات کا آنچل ہوا میں ناچتے بادل دھڑکتے موسموں کا دل مہکتی خوشبوؤں کا دل یہ سب جتنے نظارے ہیں کہو کس کے اشارے ہیں سبھی باتیں سنی تم ...

    مزید پڑھیے