محبت ہو گئی تم سے

تمہیں اک بات کہنی تھی
اجازت ہو تو کہہ دوں میں


یہ بھیگا بھیگا سا موسم
یہ تتلی پھول اور شبنم


چمکتے چاند کی باتیں
یہ بوندیں اور برساتیں


یہ کالی رات کا آنچل
ہوا میں ناچتے بادل


دھڑکتے موسموں کا دل
مہکتی خوشبوؤں کا دل
یہ سب جتنے نظارے ہیں
کہو کس کے اشارے ہیں


سبھی باتیں سنی تم نے
پھر آنکھیں پھیر لیں تم نے


میں تب جا کر کہیں سمجھا
کہ تم نے کچھ نہیں سمجھا
میں قصہ مختصر کر کے
ذرا نیچی نظر کر کے
یہ کہتا ہوں ابھی تم سے
محبت ہو گئی تم سے