Yaqoob Rahi

یعقوب راہی

یعقوب راہی کی نظم

    باز گشت

    گزشتہ رات میں خوابوں کی دنیا سے پلٹ آیا تو رستے میں تمہاری کھوج میں نکلی مری آواز رہ رہ کر سنائی دی

    مزید پڑھیے

    تعلق

    رات بھر اس خریدے ہوئے جسم سے تم حرارت نچوڑو پیاس حرص و ہوس کی بجھاؤ اور جب صبح کے آئینے میں ابھرتا ہوا عکس دیکھو تو منہ موڑ لو کہ یہ تعلق تمہارے لئے باعث ننگ ہے

    مزید پڑھیے

    سنگھرش

    لفظ و معنی میں سنگھرش جاری ہے صدیوں سے جاری ہے جاری رہے خامشی بے حسی کیوں ہے

    مزید پڑھیے

    امکان

    اپنی تعبیر کے صحرا میں جلے خوابوں کی اس راکھ کو تم راکھ کے ڈھیر ہی کیوں کہتے ہو بڑھ کے اس راکھ کے سینے میں اتر کر ڈھونڈھو اس کا امکان ہے تم راکھ کے اس ڈھیر میں بھی چند چنگاریاں رہ رہ کے دمکتی دیکھو اور شاید تم کو پھر سے جینے کا بہانہ مل جائے

    مزید پڑھیے

    خود فریبی

    صبح سورج کی کرن کوچہ کوچہ تری امید میں بھٹکاتی ہے شام ہوتے ہی اندھیروں میں بکھر جاتی ہے ٹوٹتی آس کی مانند ترے درد کی لو رات بھر آنکھوں میں رہ رہ کے ابھر آتی ہے صبح سے پہلے دھلی آنکھوں میں بجھ کے رہ جاتی ہے گرم سانسوں کی طرح تجھ سے ملنے کی خلش آج بھی میری رگ و پے میں سلگتی ہے ...

    مزید پڑھیے

    عکس

    جب بھی دھرتی کا کوئی حصہ تمہیں چپ سا دکھائی دے تو اس کی خامشی کو بے حسی کو نام مت دو سرد گہری خامشی کا کرب سمجھو اس کے سینے میں دبے لاوے کی زندہ دھڑکنوں کا عکس ممکن ہے تمہیں خود اپنے آدرشوں میں رہ رہ کر نظر آئے

    مزید پڑھیے

    آہٹ

    تیرا احساس ہے کہ صحن خموشی میں ابھرتی ہوئی آہٹ کوئی

    مزید پڑھیے