سلیقے سے اگر توڑیں تو کانٹے ٹوٹ جاتے ہے
سلیقے سے اگر توڑیں تو کانٹے ٹوٹ جاتے ہے مگر افسوس یہ ہے پھول پہلے ٹوٹ جاتے ہے محبت بوجھ بن کر ہی بھلے رہتی ہو کاندھوں پر مگر یہ بوجھ ہٹتا ہے تو کاندھے ٹوٹ جاتے ہیں بچھڑ کر آپ سے یہ تجربہ ہو ہی گیا آخر میں اکثر سوچتا تھا لوگ کیسے ٹوٹ جاتے ہے مری اوقات ہی کیا ہے میں اک ننھا سا آنسو ...