حیران مہربانو کے رومال ہو گئے
حیران مہربانو کے رومال ہو گئے
آنسو کمال ضبط سے جب لال ہو گئے
یہ دیکھنا ہے کس گھڑی دفنایا جاؤں گا
مجھ کو مرے ہوئے تو کئی سال ہو گئے
تم ساری عمر کیسے سنبھالو گے نفرتیں
ہم تو ذرا سی دیر میں بے حال ہو گئے
سائل کو ایک لفظ محبت نہ مل سکا
حیرت ہے سارے لوگ ہی کنگال ہو گئے
دل کے پرندے اڑ گئے اپنی دشاؤں میں
ناکام عقل تیرے سبھی جال ہو گئے