بہتے ہوئے دریا کے کناروں کی طرح تھا
بہتے ہوئے دریا کے کناروں کی طرح تھا تجھ سے مرا رشتہ کبھی خوابوں کی طرح تھا بستر پہ اتر آئی تھیں مہتاب کی کرنیں لہجہ ترا کل رات اجالوں کی طرح تھا میں اس کو پڑھا کرتا تھا ہر رات بہت دیر وہ شخص مرے پاس کتابوں کی طرح تھا کیا لمس تھا کیا زلف تھی کیا سرخیٔ لب تھی ہر رنگ ترا جیسے ...