وفا نقوی کی رباعی

    آنکھیں

    پروفیسر شمیم احمد ہمیشہ کی طرح دہلی جانے کے لئے آج پھرعلی گڑھ ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر دو پر ہاتھوں میں بیگ تھامے کھڑے تھے ۔ابھی شتابدی آنے میں تھوڑ اوقت باقی تھا۔ان کی نگاہیں مختلف النوع مسافروں کی شکل و صورت کو پڑھتے ہوئے ان کی نفسیاتی کیفیتوں کو سمجھنے کی کوشش کر رہی ...

    مزید پڑھیے

    آئی لو یو

    میں پوچھتی ہوں آپ اپنے کو سمجھتے کیا ہیں؟ آپ کا عاشق! آج بھی؟ اچانک اس کے منہ سے نکل گیا جی آج بھی! آپکو معلوم ہے میں تین بچوں کی ماں ہوں؟ تیس کی بھی ہو جاؤ تب بھی۔۔۔ یہ کیا بکواس ہے؟ تمہارے لئے ہوگی! دیکھو! دکھاؤ! سنبھل جاو ورنہ۔۔۔ ورنہ کیا؟ کیا کر لوگی؟ سنو!!! کسی اور کو دھمکانا۔ ...

    مزید پڑھیے