آگ دریا کو اشاروں سے لگانے والا
آگ دریا کو اشاروں سے لگانے والا اب کے روٹھا ہے بہت مجھ کو منانے والا میرے چہرے پہ نئی شام کھلانے والا جانے کس اور گیا بزم سجانے والا نیند ٹوٹے تو اسے دیکھ کے آؤں میں بھی وہ ہے آنکھوں میں نئے خواب سجانے والا رات آنکھوں میں کٹی دن کو رہی بے چینی کیسا ہم درد ہوا درد مٹانے ...