آؤ دیکھو یہیں ہے دروازہ
آؤ دیکھو یہیں ہے دروازہ
تھے جہاں ہم وہیں ہیں دروازہ
لوٹتا ہوں نہ گھر کو جب تک میں
بند ہوتا نہیں ہے دروازہ
آج کل کیوں ہمیں ترے گھر کا
یاد آتا نہیں ہے دروازہ
دیکھ پاتے ہیں کب کوئی صورت
آئنہ تو نہیں ہے دروازہ
زندگی کے قریب جانے کا
سن رہا ہوں کہیں ہے دروازہ