Varun Gagneja Wahid

ورن گگنیجہ واحد

ورن گگنیجہ واحد کی غزل

    تھکے جسموں تھکی روحوں کے سب معنی بدلتے ہیں

    تھکے جسموں تھکی روحوں کے سب معنی بدلتے ہیں وصال ہجر کے موسم میں عریانی بدلتے ہیں گھروں میں بیٹھے بیٹھے زنگ لگ جاتا ہے جسموں کو چلو تالاب کا ٹھہرا ہوا پانی بدلتے ہیں بدلتی دیکھی ہے دنیا فقط آنکھوں نے ہی اب تک چلو اک کام کرتے ہیں کہ حیرانی بدلتے ہیں بڑی مشکل سے دو مصرعوں میں ...

    مزید پڑھیے

    کسی بھی رہنمائی کا کوئی دعویٰ نہیں کرتے

    کسی بھی رہنمائی کا کوئی دعویٰ نہیں کرتے غزل کے پیرہن کو ہم مگر میلا نہیں کرتے ہماری چاہتوں نے تو بڑے اقرار دیکھے ہیں کسی انکار پر ہم دل کبھی چھوٹا نہیں کرتے سرابوں کی حقیقت سے بہت اچھے سے واقف ہیں کبھی بھی خواب کا ہم دن میں تو پیچھا نہیں کرتے یہاں ہر شے کی قیمت بس محبت ہی محبت ...

    مزید پڑھیے

    ہر گھڑی ہر وقت ہی بازار میں رہنا پڑا

    ہر گھڑی ہر وقت ہی بازار میں رہنا پڑا بیچنا تھا خود کو سو اخبار میں رہنا پڑا ایک ہی تحریر کو پانی پہ لکھا بار بار رہنا تھا بس اس لیے سنسار میں رہنا پڑا خواہشیں تو تھیں کہ ہم بنیاد کا پتھر بنیں ہائے کیسا جرم تھا دیوار میں رہنا پڑا پھر کسی سے دوستی اس نے نہ میرے بعد کی عمر بھر مجھ ...

    مزید پڑھیے

    سوچتے رہنا شب غم میں اضافت کرنا

    سوچتے رہنا شب غم میں اضافت کرنا ہے دیا بن کے ہواؤں سے محبت کرنا ہم کو اس میں بھی زیارت کا مزہ ملتا ہے بیٹھے رہنا ترے چہرے کی تلاوت کرنا اس کی فرقت میں خود اپنے میں میں کھو جاتا ہوں اس کو کہتے ہیں امانت میں خیانت کرنا حسن جاناں پہ کچھ ایسی تھی جوانی آئی پڑ گیا ہم کو رفیقوں سے ...

    مزید پڑھیے

    قلم سے نکلے یا میرے خیال سے نکلے

    قلم سے نکلے یا میرے خیال سے نکلے کوئی جواب تو اب اس سوال سے نکلے بہت کٹھن تھا بلندی پہ اتنا رہ پانا خدا کا شکر کہ ہم اس کمال سے نکلے مرے ہنر پہ بہت قرض ہے ترا ہمدم تمام شعر تمہارے خیال سے نکلے میں اور اس سے زیادہ بھی کیا گروں واحدؔ کوئی عروج تو اب اس زوال سے نکلے

    مزید پڑھیے

    رت جگے میں بھی اک خماری ہے

    رت جگے میں بھی اک خماری ہے خواب ہلکا ہے نیند بھاری ہے دیکھو کس کا نصیب بدلے گا سانپ نے کینچلی اتاری ہے ہوش مندوں کے اس خرابے میں ہم دیوانوں کا رقص جاری ہے اب اسے کون دیکھ سکتا ہے ہم نے اس کی نظر اتاری ہے خواب کا دام ہم لگائیں گے عمر اک جاگتے گزاری ہے اب تو شادی کی فکر ہے اس ...

    مزید پڑھیے

    ٹھہرے جذبات کے دریا کو روانی دے کر

    ٹھہرے جذبات کے دریا کو روانی دے کر ہم نے کردار بچایا ہے کہانی دے کر حد سے بڑھ جائے تو ہر چیز بری ہوتی ہے میں نے اک فصل جلا ڈالی ہے پانی دے کر اس نئے لہجے سے دل ڈوبنے لگتا ہے مرا تم پکارو مجھے آواز پرانی دے کر اب مجھے پیاس نبھانے کا ہنر آتا ہے خاک صحرا میں اڑائی ہے جوانی دے ...

    مزید پڑھیے

    رونق دل نکھار کر رہیے

    رونق دل نکھار کر رہیے اس کا غم ہے سنوار کر رکھیے چاہے چھوٹی ہو عشق کی چادر پاؤں اپنے پسار کر رکھیے آئیے کھل کے بات کرتے ہیں پہلے چہرہ اتار کر رکھیے اس میں خیرات پڑنے والی ہے اپنا برتن سنوار کر رکھیے جب تلک لوٹ کر نہ آئے وہ اس کو تب تک پکار کر رکھیے روح واپس پلٹنے والی ہے جسم ...

    مزید پڑھیے

    مل ہی جانی تھی مناسب کوئی قیمت مجھ کو

    مل ہی جانی تھی مناسب کوئی قیمت مجھ کو تو نے سمجھا ہے مگر مال غنیمت مجھ کو میری نیندیں ہی سبب ہیں مری بیداری کا میرے خوابوں سے ہی ہوتی ہے اذیت مجھ کو ایک رشتے کو بچانے کے لیے آٹھوں پہر کرنی پڑتی ہے امانت میں خیانت مجھ کو سوچتا ہوں کہ نکل آؤں میں باہر گھر سے ڈھونڈھتی پھرتی ہے کچھ ...

    مزید پڑھیے