تھکے جسموں تھکی روحوں کے سب معنی بدلتے ہیں
تھکے جسموں تھکی روحوں کے سب معنی بدلتے ہیں وصال ہجر کے موسم میں عریانی بدلتے ہیں گھروں میں بیٹھے بیٹھے زنگ لگ جاتا ہے جسموں کو چلو تالاب کا ٹھہرا ہوا پانی بدلتے ہیں بدلتی دیکھی ہے دنیا فقط آنکھوں نے ہی اب تک چلو اک کام کرتے ہیں کہ حیرانی بدلتے ہیں بڑی مشکل سے دو مصرعوں میں ...