رونق دل نکھار کر رہیے

رونق دل نکھار کر رہیے
اس کا غم ہے سنوار کر رکھیے


چاہے چھوٹی ہو عشق کی چادر
پاؤں اپنے پسار کر رکھیے


آئیے کھل کے بات کرتے ہیں
پہلے چہرہ اتار کر رکھیے


اس میں خیرات پڑنے والی ہے
اپنا برتن سنوار کر رکھیے


جب تلک لوٹ کر نہ آئے وہ
اس کو تب تک پکار کر رکھیے


روح واپس پلٹنے والی ہے
جسم کو تار تار کر رکھیے


جیت جاؤ گے رہتی دنیا تک
عشق میں خود کو ہار کر رکھیے