جاگے سے کتنے گھر دیکھے رات کی خامشی میں
جاگے سے کتنے گھر دیکھے رات کی خامشی میں دیوار پہ سائے ہی تو تھے رات کی خامشی میں گل بوٹے اور باغ جب سو جاتے ہیں خوابوں کو اوڑھے تب رات رانی ہی خوشبو دے رات کی خامشی میں دن بھر خود اپنی لگائی آتش میں دل جل رہا تھا اب شمع سا بجھ رہا ہے یہ رات کی خامشی میں تنہائی میں چبھتے ہیں جب ...