فرقان احمد

فرقان احمد کے مضمون

    سورج کے بارے میں ناسا کا کیا کہنا ہے

    سورج

    سورج کا سب سے گرم حصہ اس کا   مرکزہ ہے ، جہاں درجہ حرارت 27 ملین ڈگری فارن ہائیٹ (15 ملین ڈگری سینٹی گریڈ) ہے۔  بڑے بڑے دھماکوں سے لے کر مستقل چھوٹے چھوٹے چارجز کے متواتر اور مستقل اخراج تک سورج میں ہونے والی تمام سرگرمیاں نظام شمسی میں موجود قدرت کے تمام مظاہر پر اثر انداز ہوتی ہیں۔

    مزید پڑھیے

    بارڈر پولیسنگ کا بے سود ، غیر انسانی نظام

    بارڈر پولیس

            نقل مکانی کے بحران کا واحد حل یہ ہے کہ عالمی طاقتیں ترقی پذیر ممالک میں اپنے مفادات کے حصول کی خاطر  جنگ اور اندرونی و بیرونی مسائل کو ہوا دینا بند کریں۔ تاکہ وہاں صحت،تعلیم اور بہتر زندگی کے وہ تمام نظام پنپ سکیں جن کے  حصول کے لیے یہ لوگ یورپ و امریکہ جیسے ترقی یافتہ ممالک کا رخ کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیے

    جی پی ٹی تھری: کیا اس سافٹ ویئر کا تیار کردہ مواد مسلمانوں سے نفرت پر مبنی ہے؟

    سافٹ ویہر

      جہاں اس قسم کے مصنوعی ذہانت رکھنے والے سوفٹ وئیرز  کے دیگر   اچھے اور برے پہلوؤں کے بارے میں دنیا میں بات ہو رہی ہے وہیں ضرورت اس بات کی ہے کہ اس کے اس پہلو پر بھی مزید غور ہونا چاہیے۔ تاکہ مستقبل کی دنیا مسلمانوں سے ایسے نفرت نہ کرے جیسا کہ اب کرتی ہے۔ اس کے لیے ضروری بھی ہے کہ مسلمان اپنے اس قسم کے سوفٹ وئیر خود  تیار کریں۔ نہیں تو جو ٹیکنالوجی لاتا ہے، بات تو پھر اس کی ہی چلتی ہے۔

    مزید پڑھیے

    گوانتانامو اور ابو غریب : انسانیت کی پامالی کے دل خراش ابواب

    گوانتنامو

              سوال یہاں یہ ہے کہ کون ان کی زندگی کے وہ قیمتی سال لوٹا سکے گا جو ایسی جگہ پر گل گئے جہاں زندگی ایسی تھی کہ جینے والا موت کی دعا کرنے لگے۔ شرمندگی کی بات تو یہ ہے کہ تاریخ یہ سوال ہم پاکستانیوں سے بھی پوچھے گی ، کیونکہ ان قیدیوں میں سے کئی کو ہم نے امریکیوں کے ہاتھ بیچا تھا ۔ کیا ہم اپنے سینے سے کبھی ان کو دی جانے والی اذیتوں کے داغ دھو سکیں گے؟؟

    مزید پڑھیے

    سابقہ جرمن چانسلر اینگلا مرکل ، موجودہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور ایک کتا

    اینگلا مرکل اور پیوٹن

              اپنی تمام تر نا پسندیدگی کے باوجود اینگلا مرکل کو بھی  اپنے  معاشی مفادات کے تحفظ کے لیے بار بار پیوٹن کو ملنا پڑتا تھا۔  ان کی چانسلر شپ کی آخری ملاقات میں بھی انہیں پیوٹن سے ایک  ایسی گیس پائپ لائن کے متعلق  بات کرنا تھی، جس نے جرمنی کو براہ راست بنا کسی دوسرے ملک کی مداخلت کے گیس فراہم کرنا ہے۔

    مزید پڑھیے

    پاناما سے پینڈورا تک، ہٹتے نقاب: پڑھیے دنیا اور پاکستان میں کیا ہوا؟؟؟؟

    پینڈورا پیپرز

    گن لو سن  دو ہزار سولہ میں اس کے وزیر اعظم  تھے۔ یہ وہ وزیر اعظم ہیں جنہوں نے دو ہزار آٹھ کے معاشی  بحران  کے بعد آئس لینڈ کی معیشت کو بحران سے  نکالا۔ لیکن جب اپریل دو ہزار سولہ  میں ان کی آف شور   کمپنی نکلی تو  عوام کے دباؤ کی وجہ سے انہیں استعفیٰ دینا پڑ گیا۔  یہ ہمارے پاس ایک ایسا ملک ہے جس  کے عوام حکمران سے  زیادہ مضبوط ہیں۔ انہوں نے اپنے  حکمران کو کسی قسم کی دلیل کا سہارا لے کر اقتدار سے چمٹے رہنے نہیں دیا۔

    مزید پڑھیے

    چین کے خلاف امریکہ ، برطانیہ اور آسٹریلیا متحد

    China-Briefing-The-US-China-Trade-War-A-Timeline3.jpg

    عالمی منظر نامے میں ہر لحظہ ہوتا تغیر ، ہر دم ، دم بہ دم بدلتے رنگ ،کہاں دیکھیں کہاں دیکھا نہ جائے ، اس سب کے درمیان امریکی جنگی جنون ، کہ صرف چین کو دبانے کے لیے اتحادی ڈھونڈے جائیں ، پرانی شکاری نئے جال سے شکار کو نکلیں ، بھلے کل عالم رزم گاہ ہی کیوں نہ بن جائے۔

    مزید پڑھیے

    سابقہ فاٹا: دہشت گردوں کا مسکن یا مصائب میں گھرے محب وطن لوگوں کاعلاقہ؟

    سابقہ فاٹا

    پچیسویں آئینی ترمیم سے قبل فاٹا کا قبائلی علاقہ براہ راست ریاست پاکستان کے اندر نہیں آتا تھا بلکہ انیس سو ایک کے فرنٹیر ریگولیٹری ایکٹ کے تحت کنٹرول کیا جاتا تھا۔  اس کے مطابق حکومت وقت پولیٹیکل ایجنٹ کے ذریعے انتظامی امور یعنی سڑکیں بنانا، تعلیم و صحت کی سہولیات میسر کرنا وغیرہ تو سر انجام دے سکتی تھی لیکن قبائل کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتی تھی۔ لیکن اب یہ باقاعدہ طور پر صوبہ خیبر پختون خوا  کا حصہ بن چکا ہے۔

    مزید پڑھیے

    طالبان اور چینی حکومت کے آپس میں کیا مفادات ہیں؟

    چین اور افغانستان

                    دفاعی لحاظ سے افغانستان چین کے لیے اس باعث اہم ہے کہ  کوئی  اس کی سر زمین سے مشرقی ترکمانستان تحریک کی امداد نہ کر سکے۔ دراصل چین کے  صوبے سنکیانگ  میں مسلمان اپنے آزاد وطن کی تحریک چلا رہے ہیں۔ اس کے لیے  ان کی مسلح کاروائیاں بھی دیکھنے کو ملتی رہتی ہیں۔ لیکن چین کی موجودہ قیادت نے صدر شی جی پنگ  کی سربراہی میں ان مسلمانوں  کے خلاف سخت اقدامات کیے ہیں۔ بہت سی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ان پر عرصہ حیات تنگ ہے۔  چین بس یہ چاہتا ہے کہ اس تحریک  کو افغانستان  ہوا نہ دے

    مزید پڑھیے

    نشان حیدر: شیر کشمیر کا قصہ

    1661250344.webp

    گو کہ بعد میں پاکستانی جنرل ہیڈ کواٹر کی امداد کے بعد اس تعداد میں خاطر خواہ اضافہ کر دیا گیا لیکن جب تک کمک نہ آئی، سیف اپنے ساتھیوں کے ہمراہ پوری طرح اس محاذ پر ڈٹے رہے۔ سیف علی کی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے جنگ کے دوران نائیک کے رینک پر ترقی دے دی گئی اور پلاٹون کی ذمہ داری سونپی گئی۔

    مزید پڑھیے
صفحہ 15 سے 16