فرقان احمد

فرقان احمد کی رباعی

    کیا امریکہ کے بعد اب برطانیہ بھی بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے جا رہا ہے؟

    1665744421.webp

    کیا امریکہ کے بعد اب برطانیہ بیتالمقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے جا رہا ہے؟ مصنف: فرقان احمد پچھلے ماہ سے خبریں گرم ہیں کہ برطانیہ کی حالیہ منتخب خاتون وزیرِاعظم لزٹرس نے بیت المقدس یعنی یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ ان کا یہ عندیہ نہ صرف برطانیہ کی اخلاقی شکست ہے بلکہ عالمی قوانین کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ عالمی روایات میں آپ کسی ملک کا دارالحکومت اس شہر کو تسلیم کرتے ہو جہاں آپ اپنے ملک کا سفارت خانہ کھولتے ہو۔

    مزید پڑھیے

    بحرالکاہل پر قبضے کی جنگ: کیا ایک نیا محاذ تیار ہے؟

    بحر الکاہل دنیا کا سب سے بڑا پانی کا ذخیرہ ہے۔ اس کے ایک طرف امریکہ ہے جبکہ دوسری طرف ایشیا کی مختلف اقوام کے مابین اس کے پانیوں پر بالادستی کے لیے محاذ گرم ہوتا جا رہا ہے۔ گزشتہ کچھ عرصے میں جنوبی کوریا، جاپان، چین اور آسٹریلیا سب نے اپنی بحری افواج بڑھا دی ہیں تاکہ وہ بحر الکاہل پر اپنا تسلط جما سکیں۔

    مزید پڑھیے

    آٹومیشن کی دنیا میں انقلاب برپا کرنے والے موسیٰ برادران کون تھے؟

    انہوں نے قرون وسطیٰ کی دنیا کو اپنے آبی جیٹس، تیل سے جلنے والی لالٹینوں اور وزن اٹھانے والی مشینوں سے حیران کر دیا۔ ان کی تیار کردہ تمام چیزیں خود کار (automatic) کنٹرول سسٹم سے لیس تھیں۔ نویں صدی عیسویں کے بغداد میں یہ تین بھائی جادو گر کے طور پر جانے جاتے تھے۔ لیکن ان کی وجہ شہرت جادو نہیں تھی بلکہ سائنس کی شاخ مکینکس تھی، جس کا وہ ناقابل یقین علم رکھتے تھے۔

    مزید پڑھیے

    چین کا عراق میں بڑھتا اثر رسوخ: کیاامریکہ اپنی چوہدراہٹ بچا پائے گا؟

    عراق مشرق وسطیٰ میں چین کا سب سے بڑا تجارتی حلیف بن کر ابھرا ہے۔ اس سے چین، سعودی عرب اور روس کے بعد تیسرے نمبر پر سب سے زیادہ تیل حاصل کر رہا ہے۔ عراق کی خلیج فارس اور آبنائے ہرموس کے نزدیک تزویراتی اہم جگہ اور تیل کے ذخائر نے اسے بیلٹ اور روڈ انیشی ایٹو کے لیے اہم ملک بنا دیا ہے۔ جیسے ہی امریکہ اس علاقے سے پیچھے ہٹے گا ، چین اپنا اثر بڑھا دے گا۔

    مزید پڑھیے

    چیچنیا کے مسلمان روسی فوجی بن کر لڑنے پر کیوں مجبور ہیں؟ چیچن بلاگر کا انٹرویو

    مجھے یاد ہے جب انہوں نے گروزنی کی مرکزی مارکیٹ پر بمباری کی تھی اور 150 افراد مارے گئے تھے۔ میں اس کے ایک دن بعد وہاں گیا تھا اور منظر بہت ہی ہلا دینے والا تھا۔ اس وقت لوگ وہاں سے لاشیں لے جا چکے تھے لیکن وہاں خون ہر طرف بکھرا تھا۔ خالی گلیا ں تھیں، ٹوٹی کھڑکیا تھیں اور ایک قاتل خاموشی تھی۔

    مزید پڑھیے

    کیا کرونا سے ہمارا دماغ سکڑ جاتا ہے؟

    کرونا سے متاثرہ چند لوگ بہت سی دماغی پیچیدگیوں سے گزرتے دیکھے گئے ہیں۔ ان پیچیدگیوں میں ذہنی الجھن، جھٹکے لگنا، توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کا خاتمہ، ، سر میں درد، حواس کا متاثر ہونا، ڈپریشن اور حتیٰ کہ سائکوسز شامل ہیں۔ یہ تمام اثرات کرونا سے متاثر ہونے کے مہینوں بعد بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیے

    گوانتانامو کے قیدیوں کا آپسی سلوک کیسا تھا؟

    پوچھ گچھ کرنے والوں نے ہمیں بہت ایک دوسرے کے خلاف کرنے کی کوشش کی۔ کئی قید خانے ایسے ہوتے تھے جہاں یا تو افغان زیادہ ہوتے یا عرب۔ جب پوچھ گچھ کرنے والے چاہتے کہ مجھے تنہائی کا شکار کریں تو وہ مجھے افغانیوں کے بلاک میں بھیج دیتے ، یہ سمجھتے ہوئے کہ وہاں میری زندگی مشکل ہو جائے گی۔ کیونکہ وہاں کوئی عرب نہیں۔ وہ شاید یہ نہیں جانتے تھے کہ ہم مسلمان تو ایک دوسرے کے بھائی ہیں اور کسی دوسرے کیمپ میں جانے والا وہاں بطور مہمان رکھا جائے گا، جب تک بھی وہ وہاں رہے۔

    مزید پڑھیے

    یمن میں جاری جنگ کس کے مفاد میں ہے؟

    پریشان کن حقیقت تو یہ ہے کہ یمن کے عام شہری بیرونی جارحیت سے کچلے گئے ہیں، بھوکے مر رہے ہیں اور اس بیماری کے دنوں میں بے یار و مددگار پڑے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق اس جنگ میں تین لاکھ ستتر ہزار افراد مارے گئے ہیں جن میں ستر فیصد بچے ہیں۔

    مزید پڑھیے

    کچھ نیا سیکھنے کے لیے پہلی باتیں بھول جانا کیوں ضروری ہے؟

    بھول جانا ہمارے دماغ کی عملی خصوصیت ہے جو اسے ماحول کے مطابق خود کو ڈھالنے کے قابل بناتی ہے۔ ایک ایسی دنیا جو ہر دم تبدیل ہوتی رہتی ہے، اس میں بھول جانا ایک نہایت فائدہ مند چیز ہے۔ کیونکہ یہ ہمارے دماغ کے رویے کو لچک دار اور بہتر فیصلہ کرنے والا بناتی ہے۔

    مزید پڑھیے

    ڈی این اے پر نئی تحقیق نے ڈارون کے نظریہ ارتقا کو چیلنج کیسے کیا؟

    اس تحقیق کے نتائج قدرتی انتخاب کے ذریعے ارتقائی عمل کے چارلس ڈارون کے نظریے کو دلچسپ موڑ پر لے آئے ہیں۔ کیونکہ ان سے پتہ چلتا ہے کہ پودا اپنی بقا کو یقینی بنانے کے لیے اپنے جین کو تغیر سے بچانے کے لیے بنا ہے نہ کہ اپنے جین میں غیر مترتب تغیرات کے ذریعے اپنی بقا کو ممکن بنانے کے لیے۔

    مزید پڑھیے