کون گنہ گار
آج صبح جب آسماں پر کالے گھنیرے ابروں کا بسیرا تھا میں اپنے بام پر رکھی میز پر کل کے اخبار کے ورق پلٹ رہا تھا اک خبر دکھی اس میں جو اتر نہیں رہی تھی ذہن سے کئی مرتبہ دھیان بھٹکانے کی جد و جہد بھی کی پر کامیاب نہ ہوا اخبار بھی مرجھا گیا تھا اس خبر سے شاید عذاب تھا اسے بھی کیسے کوئی ...