Ulfat Batalvi

الفت بٹالوی

الفت بٹالوی کے تمام مواد

14 غزل (Ghazal)

    ترے ہی ساتھ مرے یار ہے مری دنیا

    ترے ہی ساتھ مرے یار ہے مری دنیا ترے بغیر تو بے کار ہے مری دنیا نشہ شراب کا بالکل مجھے پسند نہیں سرور عشق سے سرشار ہے مری دنیا دکھائی دیتے نہیں ان کو میرے ویرانے وہ سوچتے ہیں کہ گلزار ہے مری دنیا میں نفرتوں میں رہوں گا تو مر ہی جاؤں گا یہ میری دنیا نہیں پیار ہے مری دنیا تجھے بھی ...

    مزید پڑھیے

    تجھے ہے پیار تو یوں کرکے چل دکھا مجھ کو

    تجھے ہے پیار تو یوں کرکے چل دکھا مجھ کو سبھی کے سامنے اپنے گلے لگا مجھ کو میں جانتا ہوں کہ تو اک دہکتا شعلہ ہے تری تپش میں اگر دم ہے تو جلا مجھ کو ہر اک نظر کو پتا ہے میں ایک پتھر ہوں ہر ایک دل نے بنا رکھا ہے خدا مجھ کو تری زباں پہ ہے انکار آج بھی لیکن کچھ اور کہتی لگی ہے تری ادا ...

    مزید پڑھیے

    اردو کی شاعری ہے تو ہوگی یہ بات بھی

    اردو کی شاعری ہے تو ہوگی یہ بات بھی علم عروض بھی ہے رموز و نکات بھی یوں ہی گزر نہ جائے ملن کی یہ رات بھی آؤ کہ اب تو کر لیں کوئی اپنی بات بھی تم اپنی مسکراہٹیں کھونا نہیں کبھی گم گشتہ ہو نہ جائے مری کائنات بھی ہم پر کرم ہے آپ کی تشریف آوری اب التماس ہے کہ رہے التفات بھی چھوٹے ...

    مزید پڑھیے

    چراغ لے کے ہتھیلی پہ چل سکو گے کیا

    چراغ لے کے ہتھیلی پہ چل سکو گے کیا گھنا اندھیرا ہے باہر نکل سکو گے کیا نظام بکھرا ہوا ہے عوام بے کل ہے بنی ہوئی ہے جو صورت بدل سکو گے کیا تمہارے اپنے لگے ہیں تمہیں گرانے میں زمیں پہ تیل لگا ہے سنبھل سکو گے کیا جھکے سروں سے یہ لگتا ہے بے بسی ہے کوئی تم ایسی ہاں کو نہیں میں بدل سکو ...

    مزید پڑھیے

    یہ بھول جاؤ کہ ڈر جائے گی مری خوشبو

    یہ بھول جاؤ کہ ڈر جائے گی مری خوشبو ہر ایک سمت کو مہکائے گی مری خوشبو یہاں وہاں یہ اڑے گی پر اپنی مرضی سے ہوا کے رخ سے نہ گھبرائے گی مری خوشبو میں اپنے باغ میں جب پھول بن کے مہکوں گا تمہارے تک بھی پہنچ جائے گی مری خوشبو یہ تتلیاں کوئی طوفاں بکھیر دے ورنہ اسی قفس میں سمٹ جائے گی ...

    مزید پڑھیے

تمام