Tasleem Niyazi

تسلیم نیازی

تسلیم نیازی کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    ویسے تو سارے لوگ ہی پانی کے ہو رہے

    ویسے تو سارے لوگ ہی پانی کے ہو رہے ان میں سے کچھ ہی لوگ روانی کے ہو رہے چلنے لگے تو نقل مکانی کے ہو رہے ان میں سے ہم نہیں ہیں جو نانی کے ہو رہے دن بھر رہے نثار چمن میں گلاب پر ڈھلتے ہی شام رات کی رانی کے ہو رہے سوز و گداز شوق و ہوس جرأت و جنوں کردار میرے اس کی کہانی کے ہو رہے ہم کو ...

    مزید پڑھیے

    وفا کی جنگ میں دونوں کا اشتراک ہوا

    وفا کی جنگ میں دونوں کا اشتراک ہوا کوئی شہید ہوا اور کوئی ہلاک ہوا ادھر یقیں کا تو پہلے ہی گھر اجڑ چکا تھا توقعات کا قصہ بھی اب کے پاک ہوا کہ اس سے عشق کا دعویٰ تو کر رہے تھے سبھی وفور شوق میں دامن مرا ہی چاک ہوا برا نہیں بڑا نازک مزاج ہے مرا دوست ذرہ سا ٹوک دیا کیا کہ میں بلاک ...

    مزید پڑھیے

    کہیں دھرا ہے پس تار عنکبوت سکون

    کہیں دھرا ہے پس تار عنکبوت سکون کہیں پہ کات رہا ہے مزے سے سوت سکون سکوت موت ہے یارو سکون عین حیات اگرچہ یارو ہم آہنگ ہیں سکوت سکون دلوں سے دور یہ ویرانیوں میں رہتا ہے کہ جس طرح سے کوئی جن ہے کوئی بھوت سکون فرشتگی میں غلامی میں کچھ نہیں رکھا تلاش کیجے بغاوت میں مثل ہوت ...

    مزید پڑھیے

    بڑا ہشیار ہونے لگ گیا تھا

    بڑا ہشیار ہونے لگ گیا تھا مرا غم خوار ہونے لگ گیا تھا مری ان سوئی آنکھوں میں اچانک کوئی بے دار ہونے لگ گیا تھا گماں کے بازوؤں کو کاٹ ڈالا علمبردار ہونے لگ گیا تھا مری حسرت نہ نکلی ڈوبنے کی بھنور پتوار ہونے لگ گیا تھا بڑی مشکل سے چھوڑی حق بیانی ذلیل و خوار ہونے لگ گیا ...

    مزید پڑھیے

    بھیڑ میں خود کو گنوانے سے ذرا سا پہلے

    بھیڑ میں خود کو گنوانے سے ذرا سا پہلے مجھ کو ملتا وہ زمانے سے ذرا سا پہلے ہجر کی ہم کو کچھ ایسی بری عادت ہے کہ ہم زہر کھا لیں ترے آنے سے ذرا سا پہلے گرچہ پکڑے نہ گئے دوستو لیکن ہم بھی چور تھے شور مچانے سے ذرا سا پہلے کچھ نہیں سوچا پرندوں سے شجر چھین لئے دشت میں شہر بسانے سے ذرہ سا ...

    مزید پڑھیے

تمام