Tarif Niyazi

تارف نیازی

تارف نیازی کی غزل

    عشق کہ دنیا کا یہ دستور ہونا چاہئے

    عشق کہ دنیا کا یہ دستور ہونا چاہئے قربتوں میں فاصلہ منظور ہونا چاہئے سرو قد سیمیں بدن آنکھیں نشیلی سرخ ہونٹ آپ کو تھوڑا بہت مغرور ہونا چاہئے خود بہ خود آ جائے گا تجھ کو سلیقہ پیار کا سامنے تیرے کوئی مغرور ہونا چاہئے گر تجھے محسوس کرنا ہے محبت کا مزہ پیار جو کرتا ہے تجھ سے دور ...

    مزید پڑھیے

    طواف حسن کروں اور سر جھکاؤں میں

    طواف حسن کروں اور سر جھکاؤں میں وہ چاہتا ہے کہ کعبے کو بھی نا جاؤں میں میرا جنون محبت مجھے یہ کہتا ہے پڑا رہوں تیرے کوچے میں گھر نا جاؤں میں وہ ایک شخص جو بالیں پہ میری بیٹھے تو کفن اتار دوں چہرے سے مسکراؤں میں یہ جان کر بھی کہ وعدہ خلاف تو ہی ہے تیری وفا کو نہیں خود کو آزماؤں ...

    مزید پڑھیے

    کسی کو عشق میں دھوکا دکھائی دیتا ہے

    کسی کو عشق میں دھوکا دکھائی دیتا ہے ہمیں تو یار کا چہرہ دکھائی دیتا ہے مجھے کیا ہو گیا کیوں ہو گیا دیوانہ میں کہ ہر طرف ترا سایہ دکھائی دیتا ہے تمہیں بتائے گا اک درد کی کہانی کوئی جو میرے ہاتھ میں پرچہ دکھائی دیتا ہے مجھے تو دولت و شہرت کی کوئی آس نہیں یہ تیرے عشق میں ادنیٰ ...

    مزید پڑھیے

    تو ہمارے در سے جب بھی در بدر ہو جائے گی

    تو ہمارے در سے جب بھی در بدر ہو جائے گی ساری دنیا کو ترے غم کی خبر ہو جائے گی انٹری جب بھی مری ہوگی تمہاری فلم میں بے اثر جو ہے کہانی با اثر ہو جائے گی جس کی خاطر گھر بنانے میں لگے ہو رات دن ایک دن یہ زندگی بھی در بدر ہو جائے گی آج تم سے مل رہا ہوں مدتوں کے بعد میں دیکھنا یہ رات ...

    مزید پڑھیے

    آج جو کچھ بھی میری عزت ہے

    آج جو کچھ بھی میری عزت ہے بس میرے یار کی بدولت ہے عشق کر عشق اے دل ناداں عشق سب سے بڑی عبادت ہے لیجئے آج کہہ ہی دیتے ہیں ہاں ہمیں آپ سے محبت ہے جتنا جی چاہے کھیلئے دل سے آپ کو ہر طرح اجازت ہے چاہتا ہوں کی دیکھتا ہی رہوں وہ جو ایک چاند جیسی صورت ہے اس زمانہ میں پیار کا مطلب صرف ...

    مزید پڑھیے

    یار تجھ سے جدا نہیں ہوتا

    یار تجھ سے جدا نہیں ہوتا تو اگر بے وفا نہیں ہوتا چشم ساقی اگر نہیں ہوتے زندگی میں مزہ نہیں ہوتا اب تو سن لو ہماری فریادیں کام تمرے بنا نہیں ہوتا میں نے دیکھا ہے آپ کا چہرہ کیسے کہہ دوں خدا نہیں ہوتا حسن ان کا تو نور جیسا ہے ہر کسی کو عطا نہیں ہوتا گر تمہاری انا نہیں ...

    مزید پڑھیے

    چار دن کی بہار ہے دنیا

    چار دن کی بہار ہے دنیا موت کا انتظار ہے دنیا تو کہاں میری بات سمجھے گا تیرے سر پر سوار ہے دنیا زندگی جس پہ چلتی رہتی ہے ایسے خنجر کی دھار ہے دنیا جیت ہوگی تمہاری نظروں میں میری نظروں میں ہار ہے دنیا میکدے جا کے دیکھیے صاحب کس قدر دین دار ہے دنیا یہ تجھے کیا قرار بخشے گی جب کہ ...

    مزید پڑھیے

    دیا ہوں میں لیکن ہوا چاہتا ہوں

    دیا ہوں میں لیکن ہوا چاہتا ہوں کہ اک بے وفا سے وفا چاہتا ہوں جو تیری نگاہوں کے جیسا نشہ دے میں ایسا کوئی میکدہ چاہتا ہوں تمہاری محبت کے صدقے میں جانا میں دل کے مرض کی دوا چاہتا ہوں وہ جس کے سبب زندگی زندگی ہو میں ایسا کوئی رہنما چاہتا ہوں شہید محبت کا عنوان لے کر رہ عشق میں ...

    مزید پڑھیے

    وہ جدھر سے گزر کے جاتے ہیں

    وہ جدھر سے گزر کے جاتے ہیں بن کے خوشبو بکھر کے جاتے ہیں چاند بھی سر پٹکنے لگتا ہے جب وہ سج کے سنور کے جاتے ہیں میں نشے میں بہکنے لگتا ہوں پیالے آنکھوں سے بھر کے جاتے ہیں ماں کے پیروں میں دیکھ لی جنت لوگ جنت میں مر کے جاتے ہیں ان سے پوچھو کبھی نیازیؔ میاں کیوں وہ دیوانہ کرکے ...

    مزید پڑھیے