لب خموش مجھے آہ آہ کرنے دے
لب خموش مجھے آہ آہ کرنے دے گناہ عشق سہی یہ گناہ کرنے دے تو کامیاب نگاہوں کو شرمسار نہ کر اسی طرح ستم بے پناہ کرنے دے ابھی سے درس حقیقت ذرا ٹھہر واعظ خرد کو اور خراب نگاہ کرنے دے نہ رات دن کی خبر ہے نہ آج کل کا پتہ کسی قرار شکن سے نباہ کرنے دے نئی کماں ہے نئی مشق ہے نہ روک ...