Talib Baghpati

طالب باغپتی

  • 1903 - 1984

طالب باغپتی کے تمام مواد

27 غزل (Ghazal)

    پہلی پہلی وہ ملاقات وہ برسات کی رات

    پہلی پہلی وہ ملاقات وہ برسات کی رات یاد ہے یاد ہے وہ شرم و حجابات کی رات وہ لگاوٹ سے ہمہ شکوے شکایات کی رات وہ ترے سایۂ گیسو میں حکایات کی رات ڈول پر چاند ہرے کھیت فضائیں خاموش کیسی معصوم ہوا کرتی ہے دیہات کی رات حشر کا روز کبھی ختم تو ہوگا زاہد آئے گی آئے گی ظالم یہ خرابات کی ...

    مزید پڑھیے

    بیمار غم کا کوئی مداوا نہ کیجیے

    بیمار غم کا کوئی مداوا نہ کیجیے یعنی ستم گری بھی گوارا نہ کیجیے رسوائی ہے تو یہ بھی گوارا نہ کیجیے یعنی پس خیال بھی آیا نہ کیجیے ظرف نگاہ چاہیے دیدار کے لئے رخ کو پس نقاب چھپایا نہ کیجیے دل شوق سے جلائیے انکار ہے کسے لیکن جلا جلا کے بجھایا نہ کیجیے پردہ نگاہ کا ہے تو کیسی ...

    مزید پڑھیے

    سرد نہ کر مذاق عشق بیخودئ نماز میں

    سرد نہ کر مذاق عشق بیخودئ نماز میں آنکھ کو دوربیں بنا جلوہ گہہ مجاز میں راز نظام کائنات ان کی نگاہ ناز میں اصلیت خدا نہاں میری خودی کی راز میں پھر تجھے ڈھونڈھ لے گی خود ظرف شناس برق طور شوق کلیم شرط ہے عشق کے سوز و ساز میں یا تو خودی کو بھول جا یا پھر اسی کو بھول جا حس مغائرت نہ ...

    مزید پڑھیے

    تقدیر کے آگے کبھی تدبیر کسی کی

    تقدیر کے آگے کبھی تدبیر کسی کی چلتی ہو تو سمجھے کوئی تقصیر کسی کی اب ایک تمنا ہو تو پوری کوئی کر دے یوں کون بدل سکتا ہے تقدیر کسی کی دل میں اتر آئی ہے نگاہوں سے سمٹ کر کس درجہ حیا کوش ہے تصویر کسی کی وہ آئیں نہ آئیں مجھے نیند آ نہیں سکتی سنتا ہی نہیں نالۂ شبگیر کسی کی برسات کا ...

    مزید پڑھیے

    مٹ نہیں سکتا قیامت تک نشان آرزو

    مٹ نہیں سکتا قیامت تک نشان آرزو حسن جسم آرزو ہے عشق جان آرزو وہ سنیں سینہ سے لگ کر داستان آرزو دل کی ہر آواز ہوتی ہے زبان آرزو بے خودی کی منزلوں میں صرف حیرت ہو گیا دل کہ لے دے کر بچا تھا اک نشان آرزو بے قراری بے خودی بے چارگی دیوانگی ہیں یہ عنوانات زیب داستان آرزو ہو چکی روز ...

    مزید پڑھیے

تمام