پہلے درد دل پہ کہتے تھے کہ یہ کیا ہو گیا
پہلے درد دل پہ کہتے تھے کہ یہ کیا ہو گیا اب یہ کاوش ہے کہ کیوں بیمار اچھا ہو گیا دل بھی پہلو میں کبھی اک چیز تھا یادش بخیر اب خدا جانے کہاں جاتا رہا کیا ہو گیا آ گئے لو وہ عیادت کے لئے خود آ گئے ہو گیا بیمار درد ہجر اچھا ہو گیا ایک موتی سا چمکتا ہے سر مژگان ناز اوج پر کیا میری قسمت ...