Tahira Jabeen

طاہرہ جبیں

طاہرہ جبیں کے تمام مواد

7 غزل (Ghazal)

    نغمۂ زیست گنگنائے کون

    نغمۂ زیست گنگنائے کون آگہی کا عذاب اٹھائے کون دونوں راضی تو ہیں صلح کے لیے پر انا ہے کہ پہلے آئے کون لاکھ دشمن نے مارنا چاہا جس کو رکھے خدا مٹائے کون جی میں آتا ہے اس سے بات کریں بات اپنی مگر بنائے کون اس نے وعدے تو بے شمار کیے اپنے وعدے مگر نبھائے کون دل کی بستی میں کوئی کیا ...

    مزید پڑھیے

    میں کیا مثال دوں کوئی تری مثال کے بعد

    میں کیا مثال دوں کوئی تری مثال کے بعد نہیں جمال کوئی بھی ترے جمال کے بعد عطا ہوئی وہ بلندی مرے تخیل کو خیال ہیچ ہوئے سب ترے خیال کے بعد یہ تیرے نام کا صدقہ ہے صاحب معراج عروج مجھ کو ملا ہے جو ہر زوال کے بعد بتایا حلیہ مبارک جو ام معبد نے حسیں لگا نہ کوئی ایسے خد و خال کے بعد نہ ...

    مزید پڑھیے

    جو بھی حق پر ہو وہی دار و رسن تک پہنچے

    جو بھی حق پر ہو وہی دار و رسن تک پہنچے آدمی آج کا یوں رسم کہن تک پہنچے بات ہو گل کی جہاں اس کے لبوں تک آئے ذکر جب سرو کا ہو اس کے بدن تک پہنچے میں نے ٹھانی ہے حفاظت میں کروں گی اس کی ہو جو ہمت تو خزاں میرے چمن تک پہنچے یہ بدن ڈھال بنا لوں گی ہوا کے آگے گرم جھونکا جو کوئی میرے وطن تک ...

    مزید پڑھیے

    جو سر پر ہے شجر میرا نہیں ہے

    جو سر پر ہے شجر میرا نہیں ہے مکیں ہوں اور گھر میرا نہیں ہے کسی کا ہے مگر میرا بھی ہے وہ جو میرا ہے مگر میرا نہیں ہے مقرر جس طرف منزل ہے میری اسی جانب سفر میرا نہیں ہے ہوں لب بستہ کہ تو مجرم نہ ٹھہرے میری جاں یہ مفر میرا نہیں ہے پکاروں کیا اسے گر ہے وہ میرا نہ لوٹے گا اگر میرا ...

    مزید پڑھیے

    اپنے حصے کی زمیں بھی چاہیے

    اپنے حصے کی زمیں بھی چاہیے دل مکاں کو اک مکیں بھی چاہیے لڑکے والوں کی طلب تو دیکھیے لڑکی افسر بھی حسیں بھی چاہیے اس کی باتیں یاد کرتے ہیں چلو شام غم کچھ دل نشیں بھی چاہیے اس کی ہر دم ہاں گھمنڈی کر گئی اس کے منہ سے اک نہیں بھی چاہیے دم کرائے کے مکانوں میں گھٹے گھر ہو کیسا بھی ...

    مزید پڑھیے

تمام