Syed Zameer Jafri

سید ضمیر جعفری

مشہور اور مقبول مزاح نگار

Pakistani poet famous for humorous poetry. Also wrote humorous columns in the newspapers and periodicals.

سید ضمیر جعفری کی رباعی

    غریب خانہ ہمیشہ سے جیل خانہ ہے

    غریب خانہ ہمیشہ سے جیل خانہ ہے مرا مزاج لڑکپن سے لیڈرانہ ہے الٰہی خیر دل زار و ناتوان کی خیر کہ آج ان کا ہر انداز ہٹلرانہ ہے تم آج کیوں یہ گورنر سے بن کے بیٹھے ہو کہو کہو مری جاں کس کو آزمانا ہے دلوں کا فرش بچھا ہے جدھر نگاہ کرو تمہارا گھر بھی دلوں کا کباڑ خانہ ہے نہ دیکھ آہ ...

    مزید پڑھیے

    حسن کو غایت نظر جانا

    حسن کو غایت نظر جانا یہ مگر ان کو دیکھ کر جانا کوئی آواز دردناک آئی چلنے والو ذرا ٹھہر جانا لمحے لمحے کو بے کراں پایا عمر کو عمر مختصر جانا راحتوں پر بھی اپنا حق سمجھا مشکلوں کو بھی ہم سفر جانا جتنا بڑھتا گیا شعور ہنر خود کو اتنا ہی بے ہنر جانا

    مزید پڑھیے

    ہم نیوٹرل ہیں خارجہ حکمت کے باب میں

    ہم نیوٹرل ہیں خارجہ حکمت کے باب میں نے ہاتھ باگ پر ہیں نہ پا ہیں رکاب میں یوں کانپتا ہے شیخ خیال شراب سے جیسے کبھی یہ ڈوب گیا تھا شراب میں اس بات پر بھی ہم نے کئی باب لکھ دیئے جو بات رہ گئی تھی خدا کی کتاب میں تنقید جام و مے تو بہت ہو چکی حضور اب کیا خیال ہے غم ہستی کے باب ...

    مزید پڑھیے

    خدا بندہ

    خدا نے علم و حکمت سے نوازا کہ اپنا بوجھ تم خود بھی اٹھا لو خدا را چھوٹی چھوٹی خواہشوں پر خدا کو آزمائش میں نہ ڈالو

    مزید پڑھیے

    شب کو دلیا دلا کرے کوئی

    شب کو دلیا دلا کرے کوئی صبح کو ناشتہ کرے کوئی اس کا بھی فیصلہ کرے کوئی کس سے کتنی حیا کرے کوئی آدمی سے سلوک دنیا کا جیسے انڈا تلا کرے کوئی چیز ملتی ہے صرف کی حد تک اپنا چمچہ بڑا کرے کوئی بات وہ جو کہو سر دربار عشق جو برملا کرے کوئی سوچتا ہوں کہ اس زمانے میں دادی اماں کو کیا کرے ...

    مزید پڑھیے

    بد نامی کے بعد

    لائق افسوس ہے پر باعث حیرت نہیں کامیابی اس کی عبرت ناک ناکامی کے بعد کتنا شاطر ہے سیاست دان اپنے ملک کا اور بھی مقبول ہو جاتا ہے بد نامی کے بعد

    مزید پڑھیے

    عدل

    زندگانی کا کھلا پن عدل سے مشروط ہے شہر کیا ہے جیل خانے میں اگر آباد ہے عدل تسخیرات احکامات کی بنیاد ہے ملک وہ آزاد جس کی عدلیہ آزاد ہے

    مزید پڑھیے

    میرا انتخابی منشور

    خوشا اے ووٹرو! لو میں بھی اک منشور لایا ہوں تمناؤں کی بھوری بیریوں پر بور لایا ہوں میں اپنی خود کشیدہ بھاپ پر آزاد لڑتا ہوں اکیلا سارے استادوں سے بے استاد لڑتا ہوں رقیبوں کو بھروسا ہوگا اپنے کارناموں پر مجھے ہے فخر اپنے ماہر فن خانساموں پر ہر اک دل بند حاجت مند کو خورسند کر دوں ...

    مزید پڑھیے

    زندگی ہے مختلف جذبوں کی ہمواری کا نام

    زندگی ہے مختلف جذبوں کی ہمواری کا نام آدمی ہے شلجم اور گاجر کی ترکاری کا نام علم الماری کا مکتب چار دیواری کا نام ملٹنؔ اک لٹھا ہے مومنؔ خان پنساری کا نام اس نے کی پہلے پہل پیمائش صحرائے نجد قیس ہے دراصل اک مشہور پنواڑی کا نام عشق ہرجائی بھی ہو تو درد کم ہوتا نہیں اک ذرا تبدیل ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3